میں ایک ماہ کی حاملہ تھی جب میری شادیی ہوئی، میں نے تو شکر کیا کہ ۔۔۔

میرا نام زارا ہے، اور میری زندگی کا سب سے مشکل مگر خوبصورت سفر اُس دن شروع ہوا جب میں ایک ماہ کی حاملہ تھی — اور میری شادی ہوئی۔ شاید کچھ لوگوں کے لیے یہ شرم یا بدنامی کا مقام ہو، لیکن میرے لیے یہ ایک نئی شروعات تھی۔

یہ سب اچانک ہوا۔ میں ایک غلط فیصلے کا شکار ہوئی، اور جب مجھے اپنے حمل کا علم ہوا، دنیا اندھیر لگنے لگی۔ والدین کا سامنا کرنا، رشتے داروں کی نظریں، معاشرے کی زبان — سب کچھ بوجھ بن گیا۔ لیکن میں نے حوصلہ نہیں ہارا۔ میں نے اپنے بچے کو اپنانے کا فیصلہ کیا۔

اسی دوران میرے بچپن کے دوست فہد نے میری سچائی جان کر میری زندگی میں ایک نئی امید جگائی۔ اُس نے کہا، ’’غلطیاں سب سے ہوتی ہیں، لیکن اُنہیں اپنانا بہادری ہے۔‘‘ اُس نے مجھ سے نکاح کیا — میری حالت جان کر، میری ماضی کی سچائی قبول کر کے۔

شروع میں لوگوں نے بہت کچھ کہا، لیکن وقت کے ساتھ اُن کی زبانیں خاموش ہو گئیں۔ فہد نے مجھے اتنا پیار دیا کہ میری روح پر لگی ہر خراش مٹتی گئی۔ ہمارا بیٹا پیدا ہوا، اور اُس کی آنکھوں میں مجھے زندگی کا اصل مطلب نظر آیا: قبولیت، پیار، اور نئے آغاز کا حوصلہ۔

آج ہم ایک خوشحال خاندان ہیں۔ میرا بیٹا میرے لیے صرف ایک بچہ نہیں، بلکہ اُس فیصلے کی جیت ہے جو میں نے دنیا کی پرواہ کیے بغیر لیا۔ اور فہد؟ وہ میری زندگی کا وہ چراغ ہے جس نے اندھیرے میں روشنی بخشی۔

:ڈسکلیمر

یہ کہانی مکمل طور پر مصنف کی تخلیقی سوچ کا نتیجہ ہے اور صرف معلوماتی مقصد کے لیے پیش کی گئی ہے۔ اس میں بیان کردہ تمام کردار، مقامات اور واقعات فرضی ہیں۔ اگر کسی شخصیت، مقام یا واقعے سے کوئی مشابہت محسوس ہو تو وہ محض اتفاقیہ ہوگی۔ اس کہانی کا مقصد کسی فرد، گروہ یا ادارے کی دل آزاری یا حقیقت سے تعلق قائم کرنا ہرگز نہیں ہے

Leave a Comment